متحدہ عرب امارات کے مضبوط ڈیجیٹل انفراسٹرکچر نے کوویڈ19 سے نمٹنے میں مدد کی: اماراتی وزیر

متحدہ عرب امارات کے مضبوط ڈیجیٹل انفراسٹرکچر نے کوویڈ19 سے نمٹنے میں مدد کی: اماراتی وزیر


 متحدہ عرب امارات کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا ہے کہ امارات کے ڈیجیٹل اور تکنیکی انفراسٹرکچر کی تعمیر میں متحدہ عرب امارات کی بھاری سرمایہ کاری کوویڈ19 چیلنج کا مقابلہ کرنے میں ایک گیم چینجر ثابت ہوئی ہے۔

 

 متحدہ عرب امارات کے آرٹیفیشل اینٹیلیجینس ، ڈیجیٹل اکانومی اور ریموٹ ورک ایپلی کیشنز کے وزیر مملکت عمر بن سلطان العلماء نے کہا ہے کہ کوویڈ19 کی وباء کی وجہ سے بڑے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا لیکن متحدہ عرب امارات کی حکومت، نجی شعبے، ہسپتالوں، اسکولوں اور دیگر اداروں نے وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے اور کاروبار کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے سمارٹ ٹیکنالوجیز کو اپنایا ہے۔ 

 

 منگل کو ابوظہبی سمارٹ سٹیز سمٹ میں خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ کوویڈ19 کے دوران دنیا بھر کی کمیونٹیز آن لائن کام کرنے اور ہوم اسکولنگ کی طرف منتقل ہو گئی ہیں جبکہ کاروباری تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے کاروباری اداروں کو غیر معمولی پیمانے پر جدت اور ڈیجیٹل تبدیلی کے لئے مجبور کیا گیا ہے۔ 

 

متحدہ عرب امارات نے سمارٹ ٹیکنالوجیز اور آرٹیفیشل انٹیلیجینس میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ہے جس سے کوویڈ19 کے چیلنجوں سے نمٹنے میں مدد ملی۔

 

 انہوں نے بتایا کہ انسٹی ٹیوٹ فار مینجمنٹ ڈویلپمنٹ (آئی ایم ڈی) کے سمارٹ سٹی انڈیکس کی فہرست میں ابوظہبی کو عالمی سطح پر 28 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے جبکہ دبئی کا 29واں نمبر ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ یہ دونوں آنے والے سالوں میں بہترین سمارٹ شہروں میں شامل ہوں گے۔ 

 

ابوظہبی محکمہ بلدیات و ٹرانسپورٹ کے چیئرمین فلاح محمد الاحبابی نے کہا کہ میونسپلٹی سمارٹ سٹی ایجادات میں پیش پیش ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک حقیقت پسندانہ منصوبہ تیار کیا ہے، اپنے منصوبوں کا بڑے پیمانے پر تجربہ کیا، اور زندگی کو بہتر بنانے کے لیے ڈیٹا اور ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہے ہیں۔ یہ ایک سمارٹ سٹی کے تمام اہم عناصر ہیں۔

 

 سنگاپور کے وزیر برائے مواصلات و اطلاعات جوزفین ٹیو نے کہا ہے کہ سمارٹ شہروں کی تعمیر کا مقصد نہ صرف سمارٹ ٹیکنالوجیز ہیں بلکہ ٹرانسپورٹ اور معیشت کے مسائل کو بھی حل کرنا ہے۔ 

 

انہوں نے کہا کہ ایک سمارٹ سٹی کو ٹرانسپورٹ، کاروبار، تعلیم، صحت سمیت تمام شعبوں میں اپنے لوگوں کے مسائل حل کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔ 

 

یاد رہے کہ دو روزہ سربراہی اجلاس میں مقامی اور بین الاقوامی ماہرین کو سمارٹ شہروں کی ترقی اور چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بہترین طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا جس میں شرکاء کے علم کو تقویت دینے اور ایکشن پلان تیار کرنے میں مدد ملے گی۔ اس سال کا اجتماع "مستقبل کے شہروں کی تشکیل" کے موضوع کے تحت منعقد کیا گیا ہے۔


یہ مضمون شئیر کریں: