شارجہ پرائیوٹ ایجوکیشن اتھارٹی کا آن کیمپس تعلیم کے تقاضوں پر تبادلہ خیال

شارجہ پرائیوٹ ایجوکیشن اتھارٹی کا آن کیمپس تعلیم کے تقاضوں پر تبادلہ خیال


شارجہ پرائیویٹ ایجوکیشن اتھارٹی (ایس پی ای اے) نے اتوار کو منعقدہ ایک اجلاس میں تعلیمی میدان میں آن کیمپس کلاسز کی مکمل واپسی کے تقاضوں پر تبادلہ خیال ہے۔

 

 شارجہ پرائیویٹ ایجوکیشن اتھارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر محدث الہاشمی علی الحسنی ، اتھارٹی کے ڈائریکٹر، اتھارٹی کے رہنماؤں اور شارجہ کے تمام پرائیویٹ سکول منیجرز نے اس اجلاس میں شرکت کی۔ 

 

ان تقاضوں میں 31 اکتوبر 2021 سے پہلے سکولوں میں 50 فیصد حاضری ہونا بھی ضروری ہے کیونکہ اسکولوں میں کوویڈ19 اقدامات کو چیک کرنے کے لئے نگران دورے ہوں گے جس میں اسکول کی کوویڈ19 ٹیم کے کردار کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ طلباء کے درمیان سماجی فاصلے اور سات سال سے زائد عمر کے طلباء کے چہرے پر ماسک پہننے کی پابندی پر عمل درآمد کو دیکھا جائے گا۔

 

 ان تقاضوں میں کوویڈ19 سے پہلے کلاس روم میں طلباء کی تعداد کی اجازت سے زیادہ اجازت نا دینے اور بسوں میں طلباء کی صلاحیت کو 100 فیصد تک بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ والدین سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ "آپ کے بچے محفوظ ہیں" الیکٹرانک پلیٹ فارم میں ان کا اندراج کریں جبکہ اس کے ساتھ سکولوں ورکرز کے لئے سو فیصد ویکیسنیشن شرح ہونا بھی لازمی ہے سوائے ان افراد کے جنہیں استثنی حاصل ہے۔

 

 ان تقاضوں میں والدین کو بھی اپنے 12 سال سے زائد عمر کے بچوں کو ویکسین لگانے کی ترغیب دی گئی ہے۔ اس ہفتے جو ترمیم شدہ رہنما خطوط جاری کئے جائیں گے، والدین ان پر عمل درآمد کریں اور ایسے طلباء جن کا کوئی طبی مسئلہ ہے تو ہیلتھ اتھارٹی سے منظور شدہ میڈیکل رپورٹ حاصل کریں۔

 

 اتھارٹی کی نگرانی ٹیمیں 10 سے 31 اکتوبر 2021 تک نگرانی دوروں کے ذریعے اسکولوں کی مکمل واپسی کے طریقہ کار پر توجہ مرکوز کریں گی جہاں قواعد کی خلاف ورزی کرنے والے اسکولوں کے نام پابندیاں لگانے والی کمیٹی کو پیش کیے جائیں گے۔ 

 

 ڈاکٹر محدثہ الہاشمی نے تصدیق کی ہے کہ جامع طور پر آن کیمپس کلاسز کی واپسی کا فیصلہ کچھ مثبت اشاروں کی بنیاد پر اتھارٹی نے پہلے ہی کر لیا تھا۔ ان میں فیزیکل کلاسز لینے والے طلباء کی تعداد 50 فیصد سے کم نہ ہونا، اسکولوں کی کوویڈ19 سے طریقے سے نمٹنے کی صلاحیت، تمام کلاسز کے لیے ویکسینیشن شرح 90 فیصد سے کم نہ ہونا اور تعلیمی اداروں کا نوے فیصد سے زیادہ احتیاطی اقدامات پر عمل پیرا ہونا شامل یے۔

 

انہوں نے بتایا کہ شارجہ پرائیویٹ ایجوکیشن اتھارٹی نے اپنے مختلف کیڈرز اور انتظامی و تکنیکی محکموں کے ساتھ ماضی میں تعلیمی نظام کی تمام جماعتوں کی طرف سے کئے گئے تعاون کا حوالہ دیتے ہوئے طلباء اور تعلیمی کیڈروں کی محفوظ واپسی کو یقینی بنانے کے لیے بڑی کوششیں کی ہیں۔ انہوں نے سپریم کونسل کے رکن اور شارجہ کے حکمران ڈاکٹر شیخ سلطان بن محمد القاسمی کی ان معاملات کو مسلسل دیکھنے اور رہنمائی کرنے پر تعریف کی۔ انہوں نے اتھارٹی، سکولوں اور تعلیمی اداروں بشمول طلباء اور والدین کا بھی شکریہ ادا کیا۔ 

 

 اتھارٹی کے ڈائریکٹر علی الحسنی نے تمام سکول پرنسپلز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ترمیم شدہ رہنما خطوط پر نظر ثانی کریں تاکہ حفاظتی اقدامات پر عمل درآمد کرتے ہوئے آن کیمس تعلیمی نظام کی محفوظ واپسی کو یقینی بنایا جا سکے۔


یہ مضمون شئیر کریں: