متحدہ عرب امارات: رمضان المبارک کے بعد صحت مند طرز عمل کو کیسے جاری رکھا جائے؟

متحدہ عرب امارات: رمضان المبارک کے بعد صحت مند طرز عمل کو کیسے جاری رکھا جائے؟

کے ایک اعلیٰ اہلکار نے بتایا کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے بعد، کمیونٹی کے ارکان کو رمضان سے پہلے کے شیڈول پر متوازن غذا کو جاری رکھنا چاہیے اور بار بار کھانے سے بچنا چاہیے۔


  ابوظہبی پبلک ہیلتھ سنٹر کے کمیونٹی ہیلتھ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر اومنیات الحجیری نے نوٹ کیا ہے کہ لوگوں کو رمضان کے دوران صحت اور غذائیت کی مثبت عادات پر غور کرنا چاہیے۔ 


انہوں نے خلیج ٹائمز کو بتایا کہ ہمیں مقدس مہینے کے دوران سیکھے گئے کچھ طریقوں کو اپنانا چاہیے جیسا کہ جب ہم نسبتاً پیٹ بھرا محسوس کریں تو کھانے سے ہاتھ روکنا اور آہستہ آہستہ اپنے رمضان سے پہلے کے کھانے اور ورزش کے نظام الاوقات کی طرف لوٹنا چاہیے۔


 ڈاکٹر اومنیات الحجیری نے اس بات پر زور دیا ہے کہ لوگوں کو تعطیلات کے دوران زیادہ کھانے سے گریز کرنا چاہیے۔ اس سے آپ کے جسم میں بلڈ شوگر کا اضافہ ہوتا ہے جس کے نتیجے میں بدہضمی، سینے کی جلن اور وزن میں اضافے جیسے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔  


ہم آپ کے کھانے کو 3 سے 4 گھنٹے کے وقفوں پر ہلکے کھانوں میں تقسیم کرنے کے بجائے چکنائی سے بھرپور کھانے سے پرہیز کرنے کی سفارش کرتے ہیں۔


  ڈاکٹر اومنیات الحجیری نے ماہ مقدس کے دوران روزہ رکھنے کے صحت کے فوائد کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لیے متوازن غذا پر زور دیا۔ 


رمضان ہمیں روحانی اور جسمانی طور پر اپنا خیال رکھنا سکھاتا ہے۔ ہمیں ہمیشہ ان طریقوں سے کھانا چاہئے جو ہمارے جسم اور مجموعی صحت کو بہتر کرے۔


 رمضان کا ایک اہم ستون اعتدال سے کھانا ہے۔ اعتدال کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ اپنی پسند کے کھانوں کو ختم کر دیں بلکہ متوازن غذا حاصل کرنے کے لیے انہیں منتخب طور پر کھائیں۔ لہذا، آپ اپنی مٹھائیاں تھوڑی مقدار میں کھا سکتے ہیں اور پھلوں اور سبزیوں کو شامل کرنا یقینی بنائیں۔ ہم ہر ایک کو آہستہ آہستہ کھانے کی تجویز کرتے ہیں۔ 


ہم لوگوں کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ ورزش لازمی کریں۔ کامیابی کے لیے اپنے ماحول کو ڈیزائن کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کو صحت مند کھانے اور نمکین تک آسانی سے رسائی حاصل ہو۔ اپنے ورزش کے شیڈول اور اپنی سرگرمیوں کو اپنے روزمرہ کے معمولات کا حصہ بنائیں جبکہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کچھ تفریحی اور سماجی سرگرمیاں بھی کریں تا کہ آپ اپنے دوستوں اور خاندان کے ساتھ لطف اندوز ہو سکیں۔


 آخر میں، صحت مند عادات کی باقاعدگی سے مشق کریں، اپنی عادات اور پیش رفت پر غور کریں اور اپنی صحت کی کامیابیوں پر نظر رکھیں۔


 انہوں نے مزید کہا کہ لوگ رمضان کے بعد بھی زیادہ کثرت سے روزے رکھنے پر غور کر سکتے ہیں۔ 


روزے کے اثرات عالمی سطح پر ثابت ہو چکے ہیں اور صحت اور تندرستی کی دنیا میں پھیلتے جا رہے ہیں۔ ان میں بلڈ شوگر ریگولیشن، سوزش کا کم ہونا، بلڈ پریشر بہتر ہونا، دماغی افعال کو بڑھانا اور وزن کم کرنے میں مدد کرنا شامل ہیں۔ یقیناً، جب بات غیر متعدی امراض میں مبتلا لوگوں کی ہو، تو ہم تجویز کرتے ہیں کہ وہ روزہ رکھنے کی کوشش کرنے سے پہلے اپنے ڈاکٹروں سے مشورہ کریں کیونکہ اس سے ان کے مخصوص معاملات پر منفی اثرات پڑ سکتے ہیں۔



 https://www.khaleejtimes.com/ramadan/uae-maintain-balance-diet-avoid-overeating-how-to-continue-healthy-practices-after-ramadan



یہ مضمون شئیر کریں: