متحدہ عرب امارات: ہندوستانی اسکول کے اساتذہ کا کینسر سے لڑنے والی طالبہ کو بال عطیہ

بال عطیہ، ہندوستانی سکول ابوظہبی، کینسر طالب علم

 ایک ہندوستانی اسکول کے 14 اساتذہ اور غیر تدریسی عملے نے کینسر میں مبتلا گریڈ 5 کے طالب علم کی مدد کے لیے اپنے بال عطیہ کیے ہیں۔ 

 

ایک ماہ قبل، ابوظہبی کے انٹرنیشنل انڈین اسکول کی ایک 10 سالہ بچی بینیاس ویسٹ میں کینسر کی تشخیص ہوئی تھی۔ یہ بہادر دل لڑکی ایک ہسپتال میں لیوکیمیا سے لڑ رہی تھی کہ اس دوران اس کے اسکول نے اس کے ساتھ کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا۔

 

تفصیلات کے مطابق اساتذہ اور غیر تدریسی عملے نے اپنے طالب علم کے چہرے پر مسکراہٹ لانے کی امید میں اپنے بال عطیہ کیے ہیں۔

 

ہم یہ دکھانا چاہتے ہیں کہ وہ اس لڑائی میں اکیلی نہیں ہے۔ پورا سکول اس کے ساتھ ہے۔ لہذا، اساتذہ، منتظم اور معاون عملہ سمیت مجموعی طور پر 14 لوگوں نے اپنے بال عطیہ کیے ہیں۔ ہمارے پاس چار مرد عملہ تھے جو گنجے ہو گئے ہیں۔

 

 سکول کی پرنسپل ڈاکٹر بینو کورین نے تھیم کے تحت منعقدہ تقریب کے بارے میں کہا کہ ’ہماری ننھی فرشتہ صفت لڑکی کے لئے‘۔

 

سکول پرنسپل نے کہا کہ ہم کمیونٹی کے ممبران کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتے ہیں کہ وہ اس طرح کے اقدامات کے ساتھ اپنا تعاون کریں۔ کینسر میں مبتلا افراد کیموتھراپی کے دوران اپنے بالوں سے محروم ہوجاتے ہیں۔ لہذا، ہم اپنے بال عطیہ کر سکتے ہیں۔

 

 اسکول نے ہیئر فار ہوپ انڈیا کے بانی پریمی میتھیو سے اس تقریب کا افتتاح کرنے اور دوسروں کو متاثر کرنے کے لیے رابطہ کیا گیا۔

 

 میرے خیال میں یہ پہلی بار ہے کہ اساتذہ اپنے بال کینسر کے مریضوں کو عطیہ کر رہے ہیں۔ وہ مسکراہٹ بھی عطیہ کر رہے ہیں۔ یہ وہ چیز ہے جو دنیا نے کبھی نہیں دیکھی ہے۔

 

 دبئی کی رہائشی پریمی خود کینسر سے بچ گئی ہے اور جلد اسکریننگ کی اہمیت کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہے۔

 

پریمی نے کہا کہ بالوں کا گرنا کیمو کا سب سے تکلیف دہ حصہ ہے۔ بال انسان کی شخصیت کا ایک لازمی حصہ ہیں۔ اساتذہ نے نہ صرف طلباء کے لیے بلکہ دنیا کو ان کی پیروی کرنے کی ترغیب دینے کے لیے ایک عمدہ مثال قائم کی ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ دنیا بھر کے تمام اسکولوں کے لیے ایک مثال ہونی چاہیے۔

 

 عطیہ کیے گئے بالوں کو وِگ میں تبدیل کر کے براہ راست مریضوں کو دیا جائے گا تاکہ انہیں معاشرے کا سامنا کرنے کا اعتماد اور بیماری سے لڑنے کی طاقت ملے۔ متحدہ عرب امارات میں عطیہ کیے گئے بال کینسر کے مریضوں کے دوستوں کو جاتے ہیں۔

 

 عطیہ دینے والے اسکول کے اراکین میں وجے دیالانی، کرسٹین جوائے، گیبریل ٹولیڈو، ریمیا اے سی، میری این، مائیما پاگا، نیکی کاٹاڈا، تینو، شانٹی، شیرا لینٹین اور گنجے ہونے والے چار مرد افصال، ناگاراجو، ویٹرویل ویلسامی اور جیتیش ہیں۔

Source: خلیج ٹائمز

 

Link:  https://www.khaleejtimes.com/health/uae-indian-school-teachers-donate-hair-to-pakistani-student-battling-cancer  


یہ مضمون شئیر کریں: