کوویڈ ویکسینیشن کس طرح ذہنی دباؤ کم کرتی ہے: اماراتی ڈاکٹروں کی وضاحت

کوویڈ ویکسینیشن کس طرح ذہنی دباؤ کم کرتی ہے: اماراتی ڈاکٹروں کی وضاحت

ویکسین کی دوسری خوراک کے چند ہفتوں بعد مثبت نفسیاتی اثرات شروع ہونے کا امکان ہوتا ہے۔ 

 

ایک نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے ڈاکٹر اور رہائشی اس بات پر متفق ہیں کہ جن لوگوں کو کوویڈ19 ویکسین دی گئی ہے ان میں زہنی دباؤ کا امکان کم ہے۔

 

 یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا کے زیر اہتمام ایک تحقیق کے مطابق جن لوگوں نے کوویڈ19 ویکسین کی دونوں خوراک لے لی ہیں ان لوگوں میں ذہنی صحت کے مثبت اثرات نمایاں ہوئے ہیں۔ 

 

 دبئی کے ماہر نفسیات ڈاکٹر ارون کمار کے نے کہا ہے کہ جو لوگ ویکسین لگوا چکے ہیں وہ کوویڈ19 کے بارے میں کم فکرمند ہیں اور کام اور سفر کے اختیارات کے ساتھ ساتھ معاشرتی معاملات میں زیادہ فعال ہیں۔

 

 انہوں نے بتایا کہ امریکہ میں 8،003 افراد پر کی جانے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ویکسین حاصل کرنے سے ذہنی پریشانی میں کمی آئی ہے حالانکہ وہ اسے ویکسین کے براہ راست اثرات سے منسوب نہیں کرتے ہیں۔

 

 میڈ کیئر ہسپتال کی ماہر نفسیات ڈاکٹر لیلی محمدی نے کہا کہ مضبوط قوت مدافعت بھی ذہنی تناؤ کو کم کرنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔ ڈاکٹر لیلیٰ نے بتایا کہ مدافعتی ہونے کا خیال اضطراب کی شرح کو کم کرتا ہے اور کوویڈ19 سے متاثر ہونے کی فکر کم کرتا ہے۔ سماجی رابطے کو زیادہ آسان بناتا ہے اور اسی وجہ سے تنہائی کو کم کرتا ہے ، جس سے ایک فرد سماجی طور پر فعال ہوتا ہے۔

 

 شعبہ صحت کے ماہرین نے یہ بھی کہا ہے کہ ویکسین کے مثبت نفسیاتی اثرات دوسری خوراک کے بعد دو ہفتوں سے ایک ماہ میں شروع ہونے کا امکان ہے۔ ڈاکٹر لیلی نے بتایا ویکسین کی پہلی خوراک نے کوویڈ19 کے خلاف استثنیٰ کی امید فراہم کر کے ذہنی تناؤ اور اضطراب کی شرح کو کم کیا ہے۔ 

 

رہائشیوں نے بھی ویکسین کے ذہنی فوائد کی تصدیق کی ہے۔ ایک مراکشی مہاجر اور دیرہ میں رہنے والے تاجر اتھار محمد نے کہا ہے کہ اس کا ذہنی دباؤ کافی حد تک کم ہو گیا ہے۔ ویکسینیشن ہمیں راحت کا احساس دیتی ہے۔ یہ جانتے ہوئے کہ آپ کو ویکسین دی گئی ہے ، یہ نہ صرف ہمارے مدافعتی ہونے کا اعتماد بڑھاتی ہے بلکہ یہ ہمیں یقین دلاتی ہے کہ ہم پیچیدگیوں سے محفوظ ہیں۔ 

 

 ایک افغانی اور الرس میں خشک میوہ جات کے تاجر سہل پہلوان نورستانی نے کہا ہے کہ ان کا خیال ہے کہ ویکسینیشن لوگوں کو اپنی روزمرہ کی سرگرمیوں کو بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رکھنے کی اجازت دیتی ہے۔ ہم سب کو ویکسین کی دو خوراکیں مل چکی ہیں اور متحدہ عرب امارات کے حکام تمام رہائشیوں کو ویکسین دینے کے لئے شاندار کام کر رہے ہیں۔ میں صرف اتنا سمجھتا ہوں کہ اگر میں کوویڈ19 مثبت ہوں تو مجھے زیادہ مسئلہ نہیں ہو گا جس کی وجہ سے میں خود کو محفوظ محسوس کرتا ہوں۔ 

 

ہیلتھ کیئر کے ماہرین نے رہائشیوں پر زور دیا ہے کہ وہ حکام کی طرف سے بتائے گئے پروٹوکول پر عمل کرتے ہوئے خود کو اس کوویڈ19 سے بچائیں۔


یہ مضمون شئیر کریں: