فائزر ویکسین شاٹس بچوں کو شدید کورونا وائرس سے بچانے میں مددگار ہیں، امریکی صحت حکام

فائزر ویکسین تاثیر ، امریکی صحت حکام مطالعہ، فائزر ویکسین شاٹس


امریکی صحت حکام کا کہنا ہے کہ فائزر کی کوویڈ19 ویکسین نے پانچ سال اور اس سے زیادہ عمر کے بچوں کو ہسپتال میں داخل ہونے اور موت کے خلاف مضبوط تحفظ فراہم کیا ہے۔ یہ تقثیر اومیکرون کی حالیہ لہر میں بھی مددگار ثابت ہوئی ہے جس نے نوجوانوں کو بڑی تعداد میں متاثر کیا ہے۔

 

 سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کا نیا ڈیٹا نیویارک کے بچوں کے مطالعے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ویکسین خاص طور پر ہلکے انفیکشن کو روکنے کے لئے 5 سے 11 سال کی عمر کے بچوں میں اتنی مؤثر نہیں ہو سکتی جتنی بڑی عمر کے بچوں میں ہوتی ہے۔ اس ڈیٹا نے یہ سوال اٹھایا کہ کیا 12 سال سے کم عمر کے بچوں کو دی جانے والی خوراک بہت کم تاثیر کی حامل ہو سکتی ہے۔ 

 

 لیکن سی ڈی سی نے کہا ہے کہ متعدد دیگر ریاستوں کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ مسئلہ بچوں کی عمر یا خوراک کا نہیں ہے۔ یہ اومیکرون ہے۔ ویکسینیشن عام طور پر بہت زیادہ متعدی قسم اومیکرون کے خلاف کم موثر ہے اور 5 سے 11 سال کے بچوں کے لیے ویکسینیشن اومیکرون کے آنے سے چند ہفتے پہلے شروع ہوئی تھی۔ 

 

سی ڈی سی کے وبائی امراض کے ماہر روتھ لنک-جیلس نے کہا ہے کہ ایک بہت چھوٹے بچے کے والدین کے طور پر، میں سمجھتا ہوں کہ میں رات کو انہیں ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ سے باہر رکھنے کے لیے ہر ممکن کوشش کروں گا۔ 

 

 ہمارے پاس موجود ڈیٹا سے جو کچھ ہم دیکھتے ہیں وہ یہ ہے کہ ویکسین مزید سنگین نتائج کے خلاف اچھا تحفظ فراہم کرتی رہتی ہے۔

 

 ماہرین اطفال کا کہنا ہے کہ یہ نتائج کچھ مبہم لگ سکتے ہیں لیکن والدین کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ویکسین اب بھی سنگین بیماری سے بچنے کا بہترین زریعہ ہے۔

 

 فلاڈیلفیا کے چلڈرن ہسپتال کے ڈاکٹر پال آفٹ نے کہا کہ اگر آپ کو ویکسین لگائی گئی ہے، تو آپ کو ہلکا انفیکشن ہو سکتا ہے اور ہمیں صرف اس کے ساتھ جینا سیکھنا ہو گا۔

 

انہوں نے کہا کہ نیویارک کا مطالعہ نتیجہ اخذ کرنے کے لیے بہت چھوٹا ہے اور اس میں متغیرات کا بھی حساب نہیں لیا جا سکتا جیسے کہ کلینک کے بجائے گھر میں ٹیسٹ کیے جانے والے بچوں میں انفیکشن کا شمار نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شدید کوویڈ19 کے ساتھ اس کے اسپتال میں داخل نوجوان غیر ویکسین شدہ ہیں اور یہ جاننا مشکل ہے۔

 

 سی ڈی سی نے منگل کو بتایا کہ اپریل اور جنوری کے اوائل کے درمیان 5 سے 17 سال کی عمر کے بچوں میں کوویڈ 19 سے متعلق نو اموات ہوئیں لیکن اس عمر کے غیر ویکسین شدہ بچوں میں 121 اموات ہوئیں۔

 

نیز، سی ڈی سی نے گزشتہ اپریل سے جنوری کے آخر تک 10 ریاستوں میں بچوں کے ہسپتالوں میں داخل ہونے کی شرح چیک کی۔ یہ ویکسین 5 سے 11 سال کے بچوں میں ہسپتال میں داخل ہونے کے خلاف 74 فیصد موثر ثابت ہوئی ہے جبکہ 59 غیر ویکسین شدہ بچوں کے مقابلے میں صرف دو بچے ہی ہسپتال میں داخل تھے۔ 

 

 اس کے مقابلے میں، یہ ویکسین 12 سے 15 سال اور 16 سے 17 سال کی عمر کے بچوں میں ہسپتال میں داخل ہونے کے خلاف 92 فیصد سے 94 فیصد تک موثر تھی۔ 

 

 اس مطالعے سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ اس وقت جب اومیکرون کی لہر عروج پر تھی تو یہ ویکسین 5 سے 11 سال کی عمر کے بچوں کے ایمرجنسی روم یا فوری نگہداشت کے دورے کو روکنے میں 51 فیصد موثر تھی۔ یہ 12 سے 15 سال کی عمر کے بچوں کے لیے 45 فیصد تاثیر رکھتی تھی جنہوں نے اپنی دوسری خوراک مہینوں پہلے حاصل کی تھی۔ 

 

 کم سنگین نتائج کے بارے میں کیا خیال ہے؟ 

 

نیویارک کے ریاستی محکمہ صحت کے محققین کی جانب سے پیر کو جاری کردہ ایک رپورٹ میں دسمبر کے اوائل سے جنوری کے آخر تک صحت کے ریکارڈ کا ہفتہ وار تجزیہ کیا گیا ہے۔ کسی بھی کوویڈ19 انفیکشن کے خلاف ویکسین کی تاثیر اومیکرون کی لہر کی بلندی سے 68 فیصد سے گھٹ کر صرف 12 فیصد رہ گئی ہے۔ لیکن 12 سال اور اس سے زیادہ عمر کے بچوں میں یہ اثر صرف 51 فیصد رہ گیا ہے۔ 

 

 قابل ذکر بات یہ ہے کہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 12 سال کے بچوں کو کسی بھی عمر کے مقابلے میں سب سے زیادہ تحفظ حاصل ہوتا ہے۔

 

 فائزر شاٹس امریکی بچوں کے لیے دستیاب واحد ویکسین ہیں اور 5 سے 11 سال کی عمر کے بچوں کو 12 سال یا اس سے زیادہ عمر کے ہر فرد کو دی جانے والی خوراک کا ایک تہائی حصہ ملتا ہے۔ اس کے علاوہ، 12 سال یا اس سے زیادہ عمر کے ہر فرد پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ اومیکرون کے خلاف تحفظ کو بحال کرنے کے لیے بوسٹر خوراک حاصل کریں۔ 

 

سی ڈی سی کی تازہ ترین تحقیق میں اس طرح کے انفیکشن کا پتہ نہیں لگایا گیا ہے لیکن لنک-جیلس نے کہا ہے کہ 29 دیگر ریاستوں سے نگرانی کے اعداد و شمار چھوٹے اور بڑے بچوں میں فرق نہیں بتاتے ہیں۔ 

 

 سی ڈی سی کے نئے اعداد و شمار کے مطابق، 5 سے 11 سال کی عمر کے بچوں کو جنوری میں کوویڈ19 ہونے کا امکان ویکسین لگائے گئے نوجوانوں کے مقابلے 1.3 گنا زیادہ تھا۔ 

 

 بارہ سے سترہ سال کی عمر کے بچوں کے لیے، اس مہینے غیر ویکسین شدہ ساتھیوں کے مقابلے میں کوویڈ19 سے متاثر ہونے کا امکان 1.5 گنا زیادہ تھا۔

 

 ایک ماہر اطفال اور رابرٹ ووڈ جانسن فاؤنڈیشن کے صدر اور سی ای او ڈاکٹر رچرڈ بیسر نے کہا ہے کہ یہ مایوس کن ہے کہ انفیکشن کے خلاف تحفظ زیادہ نہیں ہے اور یہ بتانے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت پڑ سکتی ہے کہ آیا چھوٹے بچے مختلف خوراک کے ساتھ بہتر ہو سکتے ہیں۔

 

 فائزر فی الحال 5 سے 11 سال کے بچوں کے لیے بوسٹر خوراک کی ٹیسٹنگ کر رہا ہے۔ 

 

 لیکن اس دوران، ہم جانتے ہیں کہ یہ ویکسین محفوظ ہیں اور ہم جانتے ہیں کہ اس سے ہسپتال میں داخل ہونے کا خطرے بہت کم ہو جاتا ہے۔

Source: خلیج ٹائمز

 

Link: https://www.khaleejtimes.com/coronavirus/covid-19-omicron-pfizer-vaccine-shots-protect-kids-from-severe-coronavirus


یہ مضمون شئیر کریں: