'دبئی ہیلتھ اتھارٹی کا پروفیشنل تعلیمی پروگراموں کو تسلیم کرنے کے لیے عالمی نظام تیار کرنے کے منصوبوں کی تکمیل کا اعلان

دبئی ہیلتھ اتھارٹی، پروفیشنل تعلیمی پروگرام، امریکن ایکریڈیٹیشن کونسل فار کنٹینیونگ میڈیکل ایجوکیشن


  دبئی ہیلتھ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) نے پروفیشنل تعلیمی پروگراموں کو جاری رکھنے کی منظوری کے لیے ایک عالمی نظام تیار کرنے کے منصوبے کی تکمیل کا اعلان کیا ہے۔ 

 

 یہ منصوبہ چار مراحل پر مشتمل ہے اور اسے امریکن ایکریڈیٹیشن کونسل فار کنٹینیونگ میڈیکل ایجوکیشن کے تعاون سے منعقد کیا گیا تھا۔ دبئی ہیلتھ اتھارٹی متحدہ عرب امارات میں صحت کا پہلا ادارہ ہے جس نے اس منصوبے کو مکمل کیا جس کا مقصد امارات دبئی میں طبی پروفیشنل افراد کے لیے طبی تربیتی پروگراموں کے معیار کو بڑھانا ہے۔ 

 

ڈی ایچ اے کے ڈائریکٹر جنرل اودھ صغیر الکتبی نے اس پروجیکٹ کی اہمیت پر روشنی ڈالی ہے۔ انہوں نے طب میں جدید ترین پیشرفت کے ساتھ اپ ٹو ڈیٹ رہنے اور مریضوں کو اعلیٰ ترین طبی نگہداشت فراہم کرنے کے لیے مسلسل طبی تعلیم کی اہمیت پر بھی زور دیا ہے۔

 

 ڈی ایچ اے میں میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ودیہ محمد شریف نے کہا کہ امریکن ایکریڈیٹیشن کونسل فار کنٹینیونگ میڈیکل ایجوکیشن کے تعاون سے اس پروجیکٹ کی تکمیل سے اعلیٰ معیار کی تربیت کو یقینی بنایا جائے گا اور طبی پروفیشنلز کی مہارتوں اور پیشہ ورانہ معلومات کو اپ ڈیٹ کرنے میں مدد ملے گی۔ 

 

 انہوں نے کہا کہ اتھارٹی منصوبے کے چار مراحل مکمل کرنے میں کامیاب رہی ہے جس میں ڈی ایچ اے کی مسلسل پیشہ ورانہ ترقی کے پروگراموں کی منظوری کی تاثیر اور اس کا جائزہ لینا شامل ہے۔

 

 تیسرے مرحلے میں صلاحیتوں اور قابلیت کے انتظام کا جائزہ شامل ہے تاکہ ہیلتھ کئیر سسٹم کی نئی ایکریڈیٹیشن کی ضروریات کی توقعات کو پورا کرنے کی صلاحیت کا تعین کیا جا سکے جبکہ چوتھے مرحلے میں اتھارٹی کے عملے کے لیے تربیتی صلاحیتوں اور قابلیت کے انتظام کے لیے ایک روڈ میپ شامل تھا۔

 

 امریکن ایکریڈیٹیشن کونسل فار کنٹینیونگ میڈیکل ایجوکیشن کے صدر اور سی ای او گراہم میک موہن نے ڈی ایچ اے کے ساتھ تعاون کرنے پر اپنی خوشی کا اظہار کیا تاکہ اس کے ایکریڈیٹیشن سسٹم کو بین الاقوامی معیارات کے ساتھ ہم آہنگ کرنے اور امارات دبئی میں صحت کے پیشہ ور افراد کے لیے جاری پیشہ ورانہ ترقیاتی پروگراموں کے معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔

Source: وام

 

Link: 

http://wam.ae/en/details/1395303032699


یہ مضمون شئیر کریں: