امارات کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر کمیٹی کا سفر کے لئے احتیاطی تدابیر کا تعین

D3c2952c 4d80x3200wtransparent

شارجہ، امارات میں ایمرجنسی کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کمیٹی نے امارات کی ہوائی بندرگاہوں کے ذریعے سفری طریقہ کار کے ایک پیکیج کا اعلان کیا ہے جو کہ متحدہ عرب امارات میں شہریوں اور رہائشیوں کے لئے سفر کی اجازت کے اعلان کے مطابق ہے۔ ان سفری طریقہ کار کی احتیاطی تدابیر پر مبنی پیکج کا مقصد لوگوں کی صحت کی حفاظت کرنا اور کوویڈ19 کے پھیلاؤ کو کم کرنا ہے۔

 

 کمیٹی نے ممالک میں عام صورتحال کا اندازہ کرنے کے لئے نیشنل ایمرجنسی کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے جاری کردہ تمام طریقہ کار پر عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ 

 

شہریوں اور رہائشیوں کو کسی بھی منزل کے لئے شارجہ کی بندرگاہوں سے سفر کرنے کی اجازت ہوگی جب کہ ایئر کیریئر کے لئے لائنیں موجود ہوں اور مسافروں کو ممالک میں داخلے کے طریقہ کار کے مطابق ، اس بات کا یقین کرنا ہو گا کہ وہ جس ملک جا رہے ہیں وہ رہائشیوں اور سیاحوں کے لئے صحت انشورنس سمیت تمام تر علاج اور قرنطینہ اخراجات کا احاطہ کرتا ہے جب تک کہ کوویڈ19 ٹیسٹ کا نتیجہ منفی نہیں آتا اور مسافروں کو شارجہ کی بندرگاہوں پر پہنچنے سے قبل منفی نتیجہ کے ساتھ لیبارٹری ٹیسٹ کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی ضرورت ہو گی جو کہ زیادہ سے زیادہ 96 گھنٹے قبل جاری کیا گیا ہو۔

 

 منفی نتیجہ سے قطع نظر ، شارجہ بندرگاہ پر دوبارہ کوویڈ19 ٹیسٹ کیا جائے گا اور اگر شارجہ کی ایک بندرگاہ پر یہ ٹیسٹ لیا جاتا ہے تو ، آنے والے مسافر کو اپنی رہائش گاہ پر منفی ٹیسٹ کے نتیجہ تک قرنطینہ کرنا ہو گا۔ اگر نتیجہ مثبت آتا ہے تو پھر اس کو وزارت صحت کی جانب سے پہلے سے طے شدہ تعداد کے مطابق دنوں تک خود کو قرنطینہ کرنا ہو گا جو کہ 14 دن ہے۔ مثبت ٹیسٹ کی صورت میں مسافر کو علاج اور قرنطینہ سے متعلق تمام اخراجات خود ادا کرنے ہوں گے۔ قرنطینہ کی عدم تعمیل کی صورت میں مسافر کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔ 

 

 امارات کی جانب سے شارجہ کی بندرگاہوں سے رہائشیوں کی وطن واپسی - امارات کی طرف سے جاری کردہ رہائشی اجازت نامہ

 

 رہائشیوں کو ایمرجنسی کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کمیٹی کے پہلے سے طے شدہ طریقہ کار اور ضروریات کے مطابق واپسی کی اجازت دی گئی ہے جس میں یہ کہا گیا ہے کہ رہائشیوں کو بغیر کسی رہائشی اجازت نامے (منظوری)، لازمی 96 گھنٹے پہلے منفی کوویڈ19 ٹیسٹ اور شارجہ پہنچنے پر کوویڈ19 ٹیسٹ کے، شارجہ کی بندرگاہوں سے داخل ہونے کی اجازت ہے۔ مثبت نتائج کے حامل افراد کے صحت اور قرنطینہ کے اخراجات خود انہیں پر ہوں گے۔

 

شہریوں اور رہائشیوں کو متحدہ عرب امارات سے بیرون ملک سفر کرنے کی اجازت

 

 شارجہ،امارات کی بندرگاہوں اور ان ممالک کے طریقہ کار کے مطابق جن ممالک میں وہ سفر کرنا چاہتے ہیں ، اور سفر سے پہلے کوویڈ19 پی سی آر ٹیسٹ کرانے کے لئے ملک کے شہریوں اور رہائشیوں کو مختلف ممالک کا سفر کرنے کی اجازت ہے۔ سفر کی تاریخ سے لے کر مقرررہ مقامات تک پہنچنے تک 96 گھنٹوں کے اندر اندر منفی پی سی آر ٹیسٹ ہونا چاہیے، جہاں ایسا لازمی ہے، اور وہ ممالک جن میں وہ سفر کرنا چاہتے ہیں ان کے قوانین پر عمل پیرا ہوں۔ اس کے ساتھ بیرون ملک سفر کرتے وقت صحت انشورینس ہونا لازمی ہے اور شارجہ کی بندرگاہوں پر آمد کے وقت دوبارہ لیبارٹری پی سی آر ٹیسٹ کروانے کی ضرورت ہو گی۔

 

سیاحوں اور زائرین کے لئے امارات میں داخل ہونے کے تقاضے اور درخواست کا طریقہ کار

 

 موجودہ طریق کار کو وقتا فوقتا اپ ڈیٹ کیا جائے گا اور ان کا جائزہ لیا جائے گا ، اور تمام ممالک کے سیاحوں کو امارات، شارجہ کی بندرگاہوں کے ذریعہ آنے کء اجازت دی جائے گی ، بشرطیکہ ریاست میں داخلے کی ضروریات پوری ہوجائیں: جس میں سفری ٹکٹ کی بکنگ شامل ہے ، اور ملک آنے سے پہلے سیاحوں کے لئے بین الاقوامی ہیلتھ انشورنس ہونا لازمی ہے ، اور سیاح کو لازمی طور پر روانگی سے زیادہ سے زیادہ 4 دن پہلے لیبارٹری پی سی آر منفی نتیجہ حاصل کرنا ہو گا جس کا ثبوت شارجہ کی بندرگاہ پہنچنے پر دینا لازمی ہو گا۔ اس کے علاوہ شارجہ کی بندرگاہ پہنچ کر دوبارہ پی سی آر ٹیسٹ کروانا لازمی ہے۔

 

آنے والے افراد کو لازمی طور پر معاہدے پر دستخط کرنا ہوں گے اور تمام مقامات سے آنے والے افراد کو صحت فارم پُر کرنا ہو گا اور اسے بندرگاہ پر مجاز حکام کے حوالے کرنا ہو گا۔ کوویڈ19 پی سی آر ٹیسٹ کے نتائج آنے تک خود کو الگ ہوٹل یا رہائشی جگہ پر رکھنا ہو گا اور متحدہ عرب امارات کی شناخت رکھنے والے افراد کے لئے ریکارڈنگ ڈیٹا کے ساتھ الہوسن ایپلی کیشن ڈاؤن لوڈ کرنے کی ضرورت ہو گی اور مثبت نتیجے کی صورت میں وزارت تحفط صحت و برادری کے طریق کار کے مطابق قرنطینہ ہونا ہو گا۔ مسافر کو امارات، شارجہ کی بندرگاہوں سے سفر کرنے اور واپس آنے کے بعد متحدہ عرب امارات اور دیگر ممالک کی حکومت کے قائم کردہ طریق کار اور ضروریات پر عمل کرنا چاہئے اور اسے سفر کرنے سے پہلے کوئی کوویڈ19 علامت ہے تو وہ بتانی چاہیے۔ ایئر لائنز کے ذریعہ فراہم کردہ فارم پُر کے کے ساتھ سیاحوں کو آمد سے قبل سفری انشورنس ضرور لینی ہو گی۔ شہری اگر ملک سے باہر رہتے ہوئے کوویڈ19 سے متاثر ہیں تو انہیں ملک کے سفارت خانوں کو مطلع کرنا چاہیے اور رہائشیوں اور سیاحوں کو کوویڈ19 انفیکشن کی صورت میں ملک میں معائنہ اور علاج معالجے کی قیمت برداشت کرنا ہوگی۔ 



یہ مضمون شئیر کریں: