اٹلی نے متحدہ عرب امارات کے مسافروں کے لئے قرنطینہ کی شرط ختم کر دی، دبئی ایئرپورٹس کی فیصلے کی تعریف

متحدہ عرب امارات سے اٹلی، اٹلی قرنطینہ اماراتی مسافر، متحدہ عرب امارات اور اٹلی کوویڈ19 میں سفر

دبئی ایئرپورٹس نے متحدہ عرب امارات کے مسافروں کے لئے قرنطینہ فری سفر کھولنے کے اطالوی حکومت کے فیصلے کی تعریف کی ہے۔ 2 جون 2021 سے متحدہ عرب امارات سے اٹلی جانے والے افراد کے لئے 10 روزہ قرنطینہ کی شرط کو مستثنیٰ قرار دے دیا گیا ہے اور صرف منفی کوویڈ-19 ٹیسٹ رپورٹ کی شرط قائم ہے۔

 

متحدہ عرب امارات سے اٹلی کے ہوائی اڈوں فیومیسینو (روم)، مارکو پولو(وینس) اور مالپینسا(میلان) جانے والی پروازوں میں آنے والے تمام مسافر بغیر کسی پابندی کے ملک بھر میں گھومنے کے لئے آزاد ہیں بشرطیکہ ان کے پاس متحدہ عرب امارات سے روانگی سے 48 گھنٹے قبل کی منفی کوویڈ-19 ٹیسٹ رپورٹ ہو۔

 

مثبت کوویڈ-19 رپورٹ آنے کی صورت میں کوویڈ-19 پروٹوکول کے مطابق اطالوی حکومت کی طرف سے منظور شدہ مقامی ہوٹل میں قرنطینہ کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ اٹلی پہنچنے پر دو سال سے زائد عمر کے تمام مسافروں کو ریپڈ اینٹی جن ٹیسٹ کروانا ہوگا۔

 

 اٹلی کے فیصلے کو سراہتے ہوئے دبئی ایئرپورٹس کے سی ای او پال گریفتھس نے کہا کہ یہ قدم عالمی وباء سے بحالی کی جانب ایک اہم قدم ہے اور اس سے یورپ جانے والے افراد کو دنیا کے مشہور مقامات میں سے ایک مقام کے دورے کی منصوبہ بندی کا موقع ملے گا۔ یہ اس اعتماد کو ظاہر کرتا ہے کہ دونوں ممالک کوویڈ-19 وبا کے اثرات پر قابو پانے کے لئے اپنے نقطہ نظر میں ایک ہیں اور یہ قدم دوطرفہ سفر کی بحالی کا سبب بنے گا۔ گریفتھس نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ باقی ممالک عالمی بحالی کے لئے اٹلی کی مثال پر عمل کریں گے۔

 

گریفتھس نے مزید کہا کہ کوویڈ-19 نے گزشتہ 14 ماہ کے دوران دنیا کو بہت سماجی اور معاشی نقصان پہنچایا ہے اور لاکھوں ملازمتیں تباہ کی ہیں۔ اب دنیا کو جس چیز کی اشد ضرورت ہے وہ یہ ہے کہ معاشی بحالی کے لئے عالمی نقل و حرکت اور رابطے کی بحالی کی واپسی ہو، جو خطرے سے بچنے کی اسٹریٹیجی کے بجائے دانشمندانہ طریقہ سے رسک مینجمنٹ پر مبنی ہے۔

 

متحدہ عرب امارات-اٹلی کوریڈور متحدہ عرب امارات کی جانب سے دستخط کردہ سفری راہداری معاہدوں کے سلسلے میں تازہ ترین ہے۔ متحدہ عرب امارات کے اس سے قبل گریس، سربیا، بحرین اور سیشیلیز کے ساتھ بھی سفری راہداری کے معاہدے ہیں۔

 

اماراتی نیوز ایجنسی، ڈبلیو اے ایم


یہ مضمون شئیر کریں: