اجمان میں ویکسینیشن سینٹرز پر ویکسین لگوانے والے اماراتی رہائشیوں کی تعداد میں اضافہ

اجمان کے ایک ویکسینیشن سینٹر نے اماراتیوں کی جانب سے کوویڈ19 ویکسین لگوانے میں اضافے کی اطلاع دی ہے

 اجمان کے ایک ویکسینیشن سینٹر نے اماراتیوں کی جانب سے کوویڈ19 ویکسین لگوانے کی تعداد میں اضافے کی اطلاع دی ہے جس کی وجہ حکام کی جانب سے اماراتی رہائشیوں کو کوویڈ19 ویسکین لینے کی ترغیب دینا ہے۔

 

تفصیلات کے مطابق تقریبا 80 اماراتی ہر روز اپنی پہلی یا دوسری خوراک لینے کے لئے سینوفرم یا فائزر-بائیو این ٹیک ویکسین لگوانے کے لئے اجمان سوسائٹی آف سوشل اینڈ کلچرل ڈویلپمنٹ ویکسینیشن سینٹر میں آ رہے ہیں۔ 

 

یہ تعداد اپریل کے بعد سے نمایاں طور پر بڑھ گئی ہے جس کی بنیادی وجہ حکومتی آگاہی مہم اور مکمل طور پر ویکسین شدہ افراد کے لیے آرام دہ سفری قواعد ہیں۔

 

 متحدہ عرب امارات کی 81 فیصد سے زیادہ عوام کو اب کوویڈ19 ویکسین کی دونوں خوراکیں موصول ہوچکی ہیں جس سے اپنے کوویڈ19 سے پہلے کے معمول پر واپس آنے میں مدد ملے گی۔ 

 

متحدہ عرب امارات میں روزانہ انفیکشن کی شرح بھی کم ہو گئی ہے جس کی وجہ ویکسینیشن کی بڑھتی ہوئی شرح ہے۔

 

 اجمان سوسائٹی آف سوشل اینڈ کلچرل ڈویلپمنٹ کے جنرل ڈائریکٹر مونا ساکر المتوشی نے بتایا کہ جب ہم نے پہلی بار جنوری میں اجمان میڈیکل ڈسٹرکٹ کی مدد سے ویکسین لگانے کا کام شروع کیا تھا عام طور پر روزانہ کی بنیاد پر تین خاندان آتے تھے۔ اس کے بعد سوسائٹی نے اس حوالے سے مہم اور آن لائن لیکچرز کا انعقاد کیا تاکہ عوام کو ویکسین کی اہمیت کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے جس کے بعد ویکسین لگانے کی شرح میں اضافہ ہو۔ 

 

انہوں نےبتایا کہ اس کے بعد ہم نے دیکھا کہ روزانہ کی بنیاد پر تقریبا 10 یا 11 خاندان ویکسین لگوانے آتے رہے۔ کچھ دنوں میں یہ جگہ ایک ہزار سے زائد افراد سے بھر گئی یہاں تک کہ ہمیں مرکزی دروازہ بند کرنا پڑا۔ 

 

مرکز میں تین ہال ہیں جو ایک ساتھ 130 سے ​​زائد افراد کو ایڈجسٹ کر سکتے ہیں جو کہ اتوار سے جمعرات صبح 8 بجے سے رات 9 بجے تک کام کرتے ہیں۔ 

 

انہوں نے بتایا کہ خواتین اور مرد رضاکار تین شفٹوں میں کام کرتے ہیں تاکہ لوگوں کو زیادہ آسانی سے اس عمل کو منظم اور تیز کرنے میں مدد مل سکے۔

 

متحدہ عرب امارات ویکسینیشن مہم کو ترجیح دیتا ہے

 

حکام نے وبا پر قابو پانے میں مدد کے لیے ویکسین کی اہمیت کو مسلسل اجاگر کیا ہے۔ بوسٹر شاٹس کا تعارف بھی اس میں اہم رہا ہے۔ 

 

ابو ظہبی میں بوسٹر شارٹس کی ان لوگوں کو ضرورت ہے جنہوں نے چھ ماہ سے زیادہ عرصہ پہلے سینوفارم ویکسین کی دوسری خوراک حاصل کی تھی تاکہ وہ گرین پاس کی حیثیت کو برقرار رکھ سکیں جو کہ کئی عوامی مقامات پر داخل ہونے کے لئے ضروری ہے۔ 

 

شعبہ صحت کی ترجمان ڈاکٹر فریدہ الہوسانی نے رواں ہفتے کہا کہ جو افراد بوسٹر شاٹ حاصل کرنے کے اہل ہیں وہ بوسٹر شاٹ لیں تاکہ انفیکشن کی شرح کو مزید کم کرنے میں مدد ملے۔ 

 

انہوں نے منگل کو کورونا وائرس بریفنگ کے دوران کہا کہ ان خوراکوں نے قوت مدافعت میں بہت زیادہ اضافہ کیا ہے جس کی وجہ سے کیسوں کی تعداد کو کم کرنے میں مدد ملی ہے۔

 

ہم تجویز کرتے ہیں کہ جو لوگ بوسٹر خوراک کے اہل ہیں وہ اسے وقت پر لیں۔ 

 

ہم زیادہ محفوظ محسوس کرتے ہیں

 

 مسلح فوج کے ریٹائرڈ 52 سالہ راشد ال شمسی ، جنہوں نے سینوفرم کی دونوں خوراکیں لی تھیں ، مرکز میں فائزر-بائیو این ٹیک ویکسین لینے کے لیے واپس آئے تھے۔

 

 انہوں نے بتایا کہ میں پہلے کوویڈ19 ویکسین لینے میں ہچکچاہٹ کا شکار تھا لیکن جب ملک نے ان کی منظوری کا اعلان کیا تو میرا خیال بدل گیا۔ وہ اپنی بیوی اور ان کے دو بچوں کے ساتھ ستمبر کے پہلے ہفتے میں آئے تھے جب ان سب کو ویکسین کی پہلی خوراک ملی۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب اب زیادہ محفوظ محسوس کرتے ہیں۔ 


یہ مضمون شئیر کریں: