ابوظہبی کی کورونا وائرس سے جنگ میں عالمی درجہ بندی  برقرار

ابوظہبی کی کورونا وائرس سے جنگ میں عالمی درجہ بندی برقرار

لندن میں قائم اینالیٹکس کنسورشیم ، ڈیپ نالج گروپ (ڈی کے جی) کے مطابق ، ابوظہبی ایک بار پھر کورونا وائرس کے رد عمل کے لحاظ سے دنیا کے معروف شہروں کی فہرست میں سرفہرست ہے۔

 

تفصیلات کے مطابق ڈیپ نالج گروپ نے رپورٹ جاری کی ہے جس میں 2021 کی دوسری سہ ماہی کے لیے کورونا وائرس کے دوران محفوظ ترین شہروں کی درجہ بندی جاری کی گئی ہےجو کہ کورونا ردعمل کے 114 اہم پہلوؤں پر مشتمل ہے۔

 

یہ درجہ بندی پانچ اہم پہلوؤں پر مرکوز ہے جس میں حکومتی کارکردگی ، معاشی لچک ، قرنطینہ نظام کی کارکردگی ، صحت کی دیکھ بھال کا انتظام اور ویکسینیشن کی شرح شامل ہے۔ یہ پہلو دنیا کے 72 شہروں اور بلدیات پر لاگو کیے گئے تھے جن میں سے 50 شہروں کو منتخب کیا گیا اور ان میں سے بہترین درجے اور چیلنجوں کی شناخت کے لیے تجزیہ کیا گیا۔

 

 رپورٹ کا پہلا ورژن اپریل 2021 میں شائع ہوا تھا جس میں ابوظہبی کو کورونا وائرس کے دوران دنیا کا محفوظ ترین شہر قرار دیا گیا۔ یہ کامیابی ابو ظہبی قیادت کی رہنمائی اور مسلسل تعاون کا نتیجہ ہے جو کہ متحدہ عرب امارات کو مرحوم بانی شیخ زید بن سلطان النہیان کے نقش قدم کے مطابق رہنے کے لیے ایک محفوظ اور خوشحال ملک بنانے کے لئے کوشاں ہیں۔

 

اس کامیابی میں فیلڈ ٹیموں اور ہیلتھ کیئر پروفیشنلز کے ساتھ ساتھ مختلف سرکاری اور نجی اداروں میں سینئر مینجمنٹ اور عملے کی کوششوں بھی شامل ہیں۔

 

 انہی اقدامات کی وجہ سے ابوظہبی درجہ بندی میں سرفہرست ہے۔ ان اقدامات کے تحت ابوظہبی نے کمیونٹی کی صحت اور حفاظت کے تحفظ کو یقینی بنایا۔ ابوظہبی نے سائنسی تحقیق ، ڈیجیٹل اقدامات اور ٹکنالوجی کے علمبردار کی حیثیت سے اپنی پوزیشن برقرار رکھی ہے۔

 

 ڈی کے جی نے ایسے شہروں کی درجہ بندی کی ہے جن کی شناخت کورونا وائرس کے لیے سب سے زیادہ مؤثر ردعمل کے طور پر کی گئی ہے۔ 

 

ان شہروں کا مندرجہ ذیل عوامل کے لحاظ سے جائزہ لیا گیا: 

 

صحت کی دیکھ بھال کا انتظام (موثر انفراسٹرکچر ، انسانی قابلیت اور موثر طبی عملہ ، جدید آلات ، تشخیصی نظام کی تاثیر ، صحت کی سہولیات میں بستروں کی تعداد اور صحت کے شعبے پر خرچ)؛ قرنطینہ کا موثر نظام (ہوم ​​قرنطینہ کا دائرہ کار اور دورانیہ ، قرنطین شدہ لوگوں کو معاشی مدد ، سفری ہدایات اور پابندیاں ، ہوم قرنطینہ کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی)؛ ویکسینیشن کی شرح (ویکسین کی دستیابی ، فی کس ویکسینیشن کی شرح اور گھر میں ویکسینیشن کی خدمات)؛ حکومت کی کارکردگی (مانیٹرنگ سسٹم ، کرائسز مینجمنٹ ، حکومت اور ڈیجیٹل خدمات پر اعتماد) اور کوویڈ19 کے دوران معیشت کی لچک۔

 

ابوظہبی کے بعد سنگاپور ، سیول ، تل ابیب اور دبئی کا نمبر آیا ہے۔ 

 

کوویڈ19 کے بارے میں ابو ظہبی کے مضبوط ردعمل نے اس بات کو یقینی بنایا کہ امارت میں مثبت کیسز کی شرح اور فی کس شرح اموات کم ہوں جبکہ معاشرے کے ہر فرد کی حفاظت کے لیے صحت کی بہترین سہولیات فراہم کیں۔

 

 ہفتوں کے اندر ، فیلڈ ہسپتالوں کا قیام ، بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ مراکز اور اسکریننگ کی سہولیات بشمول ڈرائیو تھرو قائم کی گئیں۔ نئے اقدامات میں کمزور گروپوں کو ترجیح دی گئی جس میں انہیں مفت ٹیسٹنگ اور دیگر ہیلتھ سہولیات فراہم کی گئیں جبکہ مفت کھانوں کی تقسیم ، متعدد زبانوں میں صحت سے متعلق آگاہی پروگرام اور ذہنی صحت کی معاونت کر کے ابوظہبی نے اپنا مثبت کردار کیا ہے۔

 

 ابوظہبی نے متحدہ عرب امارات کی ویکسینیشن مہم میں کلیدی کردار ادا کیا ہے ، جس کی وجہ سے متحدہ عرب امارات کی 88 فیصد سے زائد آبادی پہلے ہی مفت ویکسین حاصل کر چکی ہے۔ ابوظہبی کورونا وائرس سے نمٹنے میں اپنی حکمت عملیوں کو برقرار رکھنے اور دنیا کے مختلف حصوں میں کورونا وائرس کے اثرات کو ختم کرنے میں مدد کے لیے عالمی سطح پر اپنا متاثر کن تجربہ شیئر کرنے کے لیے کام اور ترقی جاری رکھے ہوئے ہے۔


یہ مضمون شئیر کریں: