جنوری کے مقابلے میں اگست میں کوویڈ19 کیسز میں 62 فیصد کمی ہوئی: متحدہ عرب امارات میڈیا بریفنگ

جنوری کے مقابلے میں اگست میں کوویڈ19 کیسز میں 62 فیصد کمی ہوئی: متحدہ عرب امارات میڈیا بریفنگ

متحدہ عرب امارات کے شعبہ صحت کی سرکاری ترجمان ڈاکٹر فریدہ الہوسانی نے بتایا ہے کہ جنوری 2021 کے مقابلے میں اگست 2021 میں کوویڈ19 کیسز میں 62 فیصد کی نمایاں کمی ہوئی ہے۔

 

 کورونا وائرس کے بارے میں متحدہ عرب امارات کی حکومت کی میڈیا بریفنگ کے دوران ، ڈاکٹر فریدہ الہوسانی نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے زبردست حکمت عملی اپنائی ہے جس کا مقصد کوویڈ19 سے نمٹنا اور مکمل صحت یابی تک پہنچنا ہے۔ 

 

انہوں نے بتایا کہ 87.19 فیصد آبادی نے اپنی پہلی ویکسین خوراک لے لی ہے جبکہ 76.12 فیصد نے دونوں خوراکیں لے لی ہیں۔ شعبہ صحت نے ویکسین کی افادیت کو یقینی بنانے کے لیے تحقیق اور کلینیکل ٹرائلز کے حوالے سے اپنی کوششوں اور صلاحیتوں کو بروئے کار لایا ہے۔ آج ، ہم نے قومی ویکسین کی تقسیم کی شرح کے لحاظ سے تسلی بخش اور محفوظ نتائج حاصل کیے ہیں۔

 

 انہوں نے مزید کہا کہ جنوری سے اگست 2021 تک ، ہم نے انفیکشن میں نمایاں کمی دیکھی ہے جو کہ 62 فیصد ہے۔ انہوں نے اس کمی کی وجہ کئی کئی عوامل کو قرار دیا خاص طور پر نظام صحت کی تیاری اور اس کا تیز ردعمل ، نیز قومی کوویڈ19 ٹیسٹنگ کا وسیع دائرہ کار وغیرہ اس میں شامل ہیں۔

 

 انہوں نے مزید کہا کہ پی سی آر ٹیسٹ کی قیمت کم کر کے 50 درہم کر دی گئی ہے اور محفوظ ویکسین تمام عمر کے گروپوں اور کمیونٹی کے تمام طبقات کے لیے دستیاب ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ویکسین کی بوسٹر شاٹس نے بھی لوگوں کی قوت مدافعت کو مضبوط بنانے اور انفیکشن کی تعداد کو کم کرنے میں مدد کی ہے۔ اس کے بعد انہوں نے کمیونٹی ممبروں کے مثبت کردار اور احتیاطی تدابیر پر ان کی مکمل پابندی کی تعریف کی اور بتایا کہ کمیونٹی نے انفیکشن کو کم کرنے اور کورونا پر قابو پانے میں ملک کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ 

 

انہوں نے نئے تعلیمی سال کے آغاز کے ساتھ طالب علموں کو ویکسین لینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں دستیاب ویکسین تمام عمر کے گروپوں کے لیے محفوظ ہیں۔ والدین کے لیے ہمارا پیغام یہ ہے کہ ہمارے بچے ہماری خوشی کا ذریعہ ہیں اور ہمارا فرض ہے کہ ان کی صحت اور حفاظت کا تحفظ کریں۔ ویکسین مدافعتی نظام کو اینٹی باڈیز بنانے کی ترغیب دیتی ہے جس سے وائرس سے متاثر ہونے کا امکان کم ہو جاتا ہے۔

 

مزید برآں، ڈاکٹر فریدہ الہوسانی نے بیرون ملک سے آنے والے لوگوں کا خیرمقدم کیا اور انہیں اپنی گرمیوں کی چھٹیوں کے دوران تمام احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہونے کی اہمیت سے متعلق بتایا۔

 

 انہوں نے مزید بتایا کہ متحدہ عرب امارات سیاحتی ویزوں کے لیے دنیا بھر سے ویکسین شدہ افراد کی درخواستیں وصول کر رہا ہے۔ ہم کام کی جگہوں پر واپس آ گئے ہیں۔ ہمارے بچے سکولوں میں واپس آ چکے ہیں اور کاروبار کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوا ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ملک کا اسٹریٹجک توازن بحالی کی مدت تک پہنچنے میں کامیاب رہا ہے۔ ہم آپ کے عزم کی تعریف کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے ملکی کوششوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔


اماراتی نیوز ایجنسی (ڈبلیو اے ایم)



یہ مضمون شئیر کریں: