کوویڈ19: پانچ ممالک کی متحدہ عرب امارات سے آنے والے مسافروں پر مختلف پابندیاں

امارات پر پابندی والے ممالک، امارات سے جرمنی، امارات سے ناروے، امارات سے قبرص، امارات سے بیلجیم، امارات سے پولینڈ


 دنیا بھر کے ممالک کوویڈ19 کی ابھرتی ہوئی صورتحال کی وجہ سے سفری پابندیوں کو مسلسل تبدیل کر رہے ہیں۔ بالخصوص اومیکرون کی وجہ سے نئے قوانین متعارف کروائے جا رہے ہیں۔

 

 متحدہ عرب امارات دنیا میں سب سے زیادہ ویکسینیشن کی شرحوں میں سے ایک ہے لیکن حالیہ ہفتوں میں کوویڈ19 کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جس وجہ سے کچھ ممالک نے امارات سے آنے والے مسافروں پر اضافی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ 

 

مندرجہ ذیل میں پانچ ممالک ہیں جہاں متحدہ عرب امارات سے سفر یا تو ممنوع ہے یا سیاحوں کو امارات سے پرواز کرتے وقت اضافی پابندیوں کا سامنا کرنا ہو گا۔

 

 یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات نے 10 جنوری سے تمام غیر ویکسین شدہ شہریوں کے سفر پر پابندی عائد کر دی ہے لہذا اگر آپ نے مکمل ویکسین نہیں لگائی ہے اور آپ متحدہ عرب امارات کے شہری ہیں تو اور بھی بہت سے ممالک میں پابندیاں ہیں۔ 

 

 اول: جرمنی 

 آٹھ جنوری کو، جرمنی نے متحدہ عرب امارات سمیت 39 ممالک کو اپنی ریڈ لسٹ کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ امارات اب جرمنی کی ریڈ لسٹ میں ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ وہاں پرواز نہیں کر سکتے۔ اب مسافروں کو اپنے سفر کو آن لائن پورٹل پر رجسٹر کرنے کی ضرورت ہے، پرواز سے پہلے پی سی آر ٹیسٹ کا نتیجہ منفی ہونا چاہیے اور پہنچنے پر گھر یا ہوٹل میں قرنطینہ کرنا ہو گا۔

 

 خود کو قرنطینہ کرنے کا دورانیہ 10 دن ہے لیکن کووویڈ19 ٹیسٹ کروا کر اور قرنطینہ میں پانچ دن کے بعد منفی نتیجہ حاصل کر کے اسے جلد ختم کرنے کا آپشن موجود ہے۔ 

 

 دوم : ناروے 

 ناروے میں سیاحوں کے لیے داخلے کی کچھ سخت ترین شرائط ہیں اور صرف منظور شدہ غیر یورپی یونین/شینگن ایریا والے ممالک کے مسافر ہی ناروے جا سکتے ہیں۔ اس فہرست میں اس وقت نو منظور شدہ مقامات ہیں، جن میں سعودی عرب بھی شامل ہے، لیکن متحدہ عرب امارات شامل نہیں ہے جس کا مطلب ہے کہ فی الحال امارات سے ناروے کا سفر سیاحت کے مقاصد کے لیے نہیں کیا جا سکتا۔ ناروے کے شہریوں اور ان لوگوں کے لیے بھی کچھ چھوٹ دی گئی ہے جن کے پاس سفر کرنے کی "حقیقتا ضروری" وجہ ہے۔

 

سوم: قبرص

 متحدہ عرب امارات قبرص کے سفر کے لیے بھی ریڈ فہرست میں ہے۔ تاہم، یہاں آپ سیاحت سمیت دیگر غیر ضروری وجوہات کی بنا پر بھی جا سکتے ہیں۔

قبرص جانے والے تمام مسافروں کو پرواز کے لیے کلیئرنس کے لیے پہلے 'قبرص فلائٹ پاس' فارم آن لائن فل کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ ایک منفی پی سی آر ٹیسٹ بھی ضروری ہے جو روانگی کے 72 گھنٹے کے اندر ہونا چاہیے اور، کیونکہ متحدہ عرب امارات اب ریڈ لسٹ میں ہے، مسافروں کو قبرص میں پہنچ کر پی سی آر ٹیسٹ کے لیے بل ادا کرنا پڑے گا۔ تاہم، فی الحال اس کی قیمت 64 درہم ہے، لہذا یہ کوئی ایسا خرچ نہیں ہے جس کی وجہ سے آپ کسی بھی سفر کے منصوبے کو ترک کر دیں۔ 

 

 چہارم: پولینڈ

 جب سیاحت کی بات آتی ہے تو پولینڈ نے کچھ انتہائی سخت پابندیاں برقرار رکھی ہیں اور صرف منظور شدہ ممالک کے غیر ملکیوں کو داخلے کی اجازت ہے۔ 

 

 اس وقت پولینڈ کی محفوظ فہرست میں 31 مقامات ہیں جن میں ترکی، مراکش، سویڈن اور مالٹا شامل ہیں لیکن متحدہ عرب امارات نہیں ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ امارات سے آنے والوں کے لیے سفر کی پابندی ہے جب تک کہ آپ پولینڈ کے شہری نہ ہوں۔ 

 

 تاہم، اگر آپ کا صرف ٹرانزٹ ویزا ہے تو آپ پولینڈ سے گزر سکتے ہیں۔ ٹرانزٹ مسافروں کے ساتھ جو ملک میں 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں رہتے ہیں، انہیں کسی بھی جگہ سے سفر کرنے کی اجازت ہے۔ 

 

 پنجم: بیلجیم

بیلجیم ایک اور ملک ہے جہاں متحدہ عرب امارات سے آنے والے کچھ مسافروں پر اضافی پابندیاں عائد ہیں۔ متحدہ عرب امارات اس کی ریڈ لسٹ میں شامل ہے۔ سفر کی اب بھی اجازت ہے لیکن جن سیاحوں کو مکمل طور پر ویکسین نہیں لگائی گئی ہے انہیں کچھ اضافی پابندیوں پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ بیلجیئم سائنوفارم ویکسین کو تسلیم نہیں کرتا، اس لیے اگر آپ کو یہ ویکسین لگائی گئی ہے، تو آپ کو غیر ویکسین مسافروں کے لیے بھی اصولوں پر عمل کرنا ہوگا۔ 

 

 بیلجیم کی پابندیوں میں روانگی سے 72 گھنٹے پہلے منفی کوویڈ19 ٹیسٹ کا نتیجہ حاصل کرنا اور آمد کے ساتویں دن ایک اور ٹیسٹ کرنا شامل ہے۔ مسافروں کو سفر سے کم از کم 48 گھنٹے پہلے آن لائن فارم بھی مکمل کرنا ہوگا۔


یہ مضمون شئیر کریں: