کوویڈ19: متحدہ عرب امارات لازمی ماسک کی پابندی برقرار رکھ سکتا ہے

کوویڈ19: متحدہ عرب امارات لازمی ماسک کی پابندی برقرار رکھ سکتا ہے

 ابوظہبی میں صحت کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا ہے کہ ماسک اور سماجی فاصلہ کی پابندی متحدہ عرب امارات میں جاری رہنے کا امکان ہے کیونکہ یہ احتیاطی تدابیر کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خلاف موثر ثابت ہوئی ہیں

 

 ابوظہبی ہیلتھ ریگولیٹر ، ڈیپارٹمنٹ آف ہیلتھ (محکمہ صحت ابوظہبی) کے انڈر سیکریٹری ڈاکٹر جمال الکعبی نے کہا ہے کہ اب یہ عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان احتیاطی اقدامات پر عمل کر کے زندگی کو معمول پر لانے میں مدد کریں۔

 

اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ دنیا بھر میں کیا ہو رہا ہے ، متحدہ عرب امارات سائنس پر اپنی حکمت عملی بنا رہا ہے۔

 

 کیا ماسکنگ مینڈیٹ کو ہٹانا سائنس کی حمایت میں ہے؟ 

 

 جب 2020 کے آخر میں ہم نے کوویڈ19 کیسز میں کمی دیکھی تو ہم نے فیلڈ ہسپتال بنانا یا آئی سی یو کی صلاحیت کو بڑھانے کا کام نہیں روکا۔ ہم نے ماسکنگ مینڈیٹ یا سماجی فاصلہ کے قواعد کو بھی ختم نہیں کیا۔

 

 ہم نے اس وقت تک بنیادی پابندیاں برقرار رکھنی ہیں جب تک کہ ہمیں سو فیصد یقین نہ ہو کہ کوئی کیس نہیں ہے۔

 

اس لیے میرا خیال یہ ہے کہ [ماسکنگ ریگولیشن] جاری رہے گا۔ اب یہ عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان احتیاطی تدابیر پر عمل کر کے زندگیوں کو معمول پر لائیں۔

 

 ویژنری قیادت

 

یہ باتیں ڈاکٹر جمال الکعبی نے ابوظہبی یونیورسٹی میں ایک سیمینار کے موقع پر خطاب کے دوران کیں جہاں انہوں نے متحدہ عرب امارات کے کوویڈ19 کے تجربے کا ذکر کیا۔ 

 

صحت کے اعلی ماہرین نے ملک میں استعمال ہونے والی کثیر الجہتی حکمت عملی پر بات چیت کی تاکہ کوویڈ19 لوڈ کو کامیابی کے ساتھ ختم کیا جا سکے۔ سیمینار کا انعقاد جنرل ویمن یونین کی چیئر وومن، سپریم کونسل برائے زچگی و بچپن کی صدر اور فیملی ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن کی سپریم چیئر وومن محترمہ شیخہ فاطمہ بنت مبارک کی سرپرستی میں کیا گیا۔

 

 اب ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہم کوویڈ19 سے پہلے جیسی عام زندگی کے بہت قریب آگئے ہیں۔ ہم کیسز کی کم ہوتی ہوئی تعداد اور اموات کی کم ترین شرح دیکھ رہے ہیں۔ یہ کامیابی کوویڈ19 کی کامیاب حکمت عملی کی وجہ سے ممکن ہوئی ہے-ہماری دانشمندانہ قیادت کی کی بدولت متحدہ عرب امارات کی حکمت عملی شروع سے ہی فعال تھی۔

 

 کثیر الجہتی حکمت عملی - ٹیسٹنگ اور اسکریننگ

 

 متحدہ عرب امارات نے کوویڈ19 کے ابتدائی مہینوں میں بڑے پیمانے پر اسکریننگ پروگرام شروع کیا اور یہ اب بھی جاری ہے۔ امارات نے ملک میں وسیع پیمانے پر کوویڈ19 ٹیسٹنگ کی جس کی وجہ سے ہر ایک ہزار افراد کے لیے کیے جانے والے پی سی آر ٹیسٹوں کی تعداد کے حساب سے امارات عالمی سطح پر تیسرے نمبر پر ہے۔

 

ڈاکٹر جمال الکعبی نے بتایا کہ ہم نے ایک دن میں 1 ہزار پی سی آر ٹیسٹ شروع تھے جبکہ نتائج حاصل کرنے میں پانچ دن لگتے تھے۔ جبکہ اب متحدہ عرب امارات ایک دن میں 3 لاکھ سے زیادہ ٹیسٹ کر رہا ہے اور نتائج 24 گھنٹوں کے اندر دستیاب ہوتے ہیں۔

 

 کوویڈ19 احتیاطی تدابیر

 

 کوویڈ19 احتیاطی تدابیر میں ماسک کا لازمی استعمال اور سماجی فاصلہ کرنا شامل ہے۔ 

 

 اسٹریٹجک ذخیرہ

 

 شیخ خلیفہ میڈیکل سٹی کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر نوال الکعبی نے کہا ہے کہ اس کے ساتھ ساتھ امارات کا اسٹریٹجک ذخیرہ اس بات کو یقینی بنانے میں اہم تھا۔ متحدہ عرب امارات نے سینوفارم ٹرائلز کی قیادت بھی کی۔ 

 

کلینیکل ٹرائلز

 

متحدہ عرب امارات نے سینوفارم غیر فعال ویکسین کے لیے سب سے بڑے کلینیکل ٹرائل کا اہتمام بھی کیا اور بچوں پر ویکسین سے قوت مدافعت بڑھانے کے اثرات کا مطالعہ بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس نے سپوٹنک وی ویکسین کے کلینیکل ٹرائل میں بھی حصہ ڈالا۔

 

 ویکسینیشن ڈرائیو

 

 متحدہ عرب امارات ملک گیر ویکسینیشن ڈرائیو کا آغاز کرنے والے پہلے ممالک میں سے ایک تھا جس نے رہائشیوں کو کوویڈ19 ویکسین کی بڑی تعداد مفت فراہم کی۔ ویکسینیشن کی بدولت امارات آج دنیا میں سب سے زیادہ ویکسینیشن کی شرح رکھنے والے ممالک میں شامل ہے جبکہ اب تک 80 فیصد سے زائد آبادی کو مکمل ویکسین دے دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ، چھ ماہ قبل ویکسین لگوانے والے رہائشی بھی بوسٹر شاٹس لگوا رہے ہیں۔

 

علاج کے جدید طریقے

 ویکسین کے ٹرائلز کے علاوہ ، صحت کے عہدیداروں نے کوویڈ19 کے خلاف آنے والے جدید علاجات کا جائزہ لینا اور متعارف کرانا جاری رکھا جس میں پلازما فیریسیس ، سٹیم سیل تھراپی اور اب ، ایک مونوکلونل اینٹی باڈی ٹریٹمنٹ؛سوتروویماب شامل ہے- سوتروویماب نے کوویڈ19 کے مریضوں کے اسپتال میں داخلے اور اموات کی شرح میں ڈرامائی طور پر کمی کی ہے۔ 

 

 باقاعدہ معلومات: ملک میں وفاقی اور مقامی حکام نے پریس بریفنگ اور سوشل میڈیا چینلز کے ذریعے رہائشیوں کے لیے قابل اعتماد معلومات کا ایک مسلسل سلسلہ جاری کیا ہے۔ 

 

انہوں نے کہا کہ حکام کی جانب سے رہائشیوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ معلومات کے لیے صرف سرکاری چینلز پر اعتماد کریں اور اس کے علاوہ جو کچھ بھی دوستوں یا خاندان سے سنیں، اس کی تصدیق کریں۔ مثال کے طور پر کچھ لوگ کوویڈ19 ویکسین لینے سے ڈرتے ہیں۔ آخر وہ یہ معلومات کہاں سے حاصل کرتے ہیں جب کہ تمام سائنسی اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ویکسین کوویڈ19 انفیکشن کی علامات کو کم کرتی ہے۔

 

قرنطینہ پروگرام

 

 اس کے علاوہ ، متحدہ عرب امارات نے بیرون ملک سے آنے والوں کے لیے قرنطینہ پروگرام اور ہوم قرنطینہ کے قواعد نافذ کئے ہیں۔ ڈاکٹر جمال الکعبی نے وضاحت کی کہ یہ قوانین اب بھی ابوظہبی میں موجود ہیں۔

 

 انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ ، اب ہمارے پاس مانیٹرنگ کی صلاحیت بھی موجود ہے جو ہمیں کوویڈ19 علامات کی نشوونما سے قبل فعال کارروائی کرنے کے قابل بناتی ہے۔ 

 

 زیادہ خطرے والے افراد پر توجہ 

 

 متحدہ عرب امارات نے بوڑھوں کو ان کے گھروں میں آرام سے کوویڈ19 ویکسینیشن کروانے کے لیے خصوصی پروگرام بھی شروع کئے ہیں۔ بوڑھے افراد ہوم ویکسینیشن کی سروس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

 

 ایکسپو 2020 کی توقع

 

ڈاکٹر جمال الکعبی نے بتایا کہ کورونا وائرس کے دوران متحدہ عرب امارات سمیت دنیا نے جس مشکل وقت کا سامنا کیا ہے اس نے ہمیں بہت سے قیمتی سبق سکھائے اور ہمیں ان مواقع سے فائدہ اٹھانے پر مجبور کیا ہے۔ اب ہر کوئی ایکسپو 2020 کے شروع ہونے کا انتظار کر رہا ہے اور آج ہمیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ اب تک کی ہماری کامیابیوں کا جشن ہے۔

 

 متاثر کن الفاظ

 

یونیورسٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین ڈاکٹر علی سعید الدھری نے متحدہ عرب امارات کی قیادت کا کوویڈ19 سے نمٹنے کی فعال حکمت عملی پر شکریہ ادا کیا۔ 

 

کورونا وائرس کے ابتدائی دنوں می ، ابو ظہبی ولی عہد اور متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر محترم جناب شیخ محمد بن زاید النہیان نے متحدہ عرب امارات کے لوگوں پر زور دیا کہ وہ پریشان نہ ہوں اور یہ الفاظ ہمیشہ گونجتے رہیں گے۔ ان کا یہ بیان لوگوں میں بھرتی ہوئی ناامیدی اور مایوسی کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوا۔


یہ مضمون شئیر کریں: