ویکسین پر شک کرنے والے دبئی کے لئے خطرہ کیوں ہیں؟ ڈاکٹروں کی وضاحت

ڈاکٹروں کے مطابق ویکسین سے متعلق شک میں مبتلا افراد دبئی کی حفاظت کے لئے خطرہ ہیں

ماہرین صحت کا خیال ہے کہ ویکسین وصول کرنے سے انکار کرنے والے، ملک میں کوویڈ کے کیسیز میں اضافے کی وجہ ہوسکتے ہیں۔ دبئی ہیلتھ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر علوی الشیخ علی کے مطابق کوویڈ-19 کے 10 میں سے 9 مریض جنہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا اور انہیں آئی سی یو میں رکھا گیا، انہوں نے ویکسین وصول نہیں کی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوویڈ-19 کے مثبت نتائج والے 10 میں سے آٹھ افراد وہ تھے جنہوں نے ابھی تک ویکسین نہیں لگوائی تھی۔


مطبی پیشہ ور نے تمام افراد کو اس بات سے مطلع کیا ہے کہ ویکسین لینے سے نہ صرف کسی شخص کو اس بیماری سے بچایا جاتا ہے بلکہ بیمار افراد کو دوسروں کو متاثر کرنے سے بھی روکا جاتا ہے۔


اویکسینیشن کے ذریعے قوت مدافعت پیدا کرنے کا مطلب ہے کہ بیماری اور اس کے پیچیدہ نتائج پیدا ہونے کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔ یہ قوت مدافعت آپ کو وائرس سے لڑنے میں مدد کرتی ہے۔ الفطیم ہیلتھ گروپ کے چیف کلینیکل آفیسر ڈاکٹر تھولفکر الباج نے مزید کہا کہ ویکسین لگوانے سے آپ کے ارد گرد کے لوگوں کو بھی تحفظ مل سکتا ہے کیونکہ اگر آپ کو انفیکشن ہونے سے بچایا جاتا ہے تو آپ کا کسی اور کو متاثر کرنے کا امکان بھی کم ہوجاتا ہے۔


ہانہوں نے وضاحت کی کہ یہ خاص طور پر کوویڈ-19 سے شدید بیماری کے خطرے والے لوگوں کو بچانے کے لئے اہم ہے، جیسے صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والے، بوڑھے اور دیگر طبی حالات کے حامل افراد۔


رایسٹر کلینک، قسیس 1 کے جنرل میڈیسن اسپیشلسٹ ڈاکٹر محمد سلمان خان نے کہا کہ اگرچہ متحدہ عرب امارات کی ویکسینیشن مہم بڑے پیمانے پر کی جارہی ہے لیکن یہاں وہ لوگ موجود ہیں جو ویکسین لگوانے سے ہچکچا رہے ہیں۔


یملک میں اب تک 13.8 ملین سے زائد ویکسین کی خوراکیں دی جا چکی ہیں، جبکہ ملک کی ویکسین کی تقسیم کی شرح فی 100 افراد پر 139.61 خوراکیں ہے۔ تاہم ڈاکٹر سرلا کماری کو یقین ہے کہ متحدہ عرب امارات 2021 کے آخر تک 100 فیصد اہل گروپوں کو ویکسین لگانے میں کامیاب ہو جائے گا۔


نویکسین سے مستثنیٰ صرف وہ افراد ہیں جو کوویڈ-19 انفیکشن کے مریض ہیں، یا 12 سال سے کم عمر ہیں، یا حاملہ ہیں (جب تک مزید اعداد و شمار دستیاب نہیں ہو جاتے)، یا وہ لوگ جو ویکسین یا اس کے کسی بھی اجزاء سے الرجی کا شکار ہیں، یا وہ لوگ جن کی بیماری ویکسین سے بڑھ سکتی ہے، یا کوویڈ-19 ویکسین کلینیکل ٹرائلز میں رضاکار، یا ملک سے باہر ویکسین وصول کرنے والے افراد، یا وہ لوگ ہیں جو پہلے کوویڈ-19 میں مبتلا ہو چکے ہیں۔


خلیج ٹائمز (Khaleej Times)


یہ مضمون شئیر کریں: