متحدہ عرب امارات: رمضان میں جموں کی رکنیت میں اضافے کی اطلاع 

متحدہ عرب امارات: رمضان میں جموں کی رکنیت میں اضافے کی اطلاع


امارات کے روزہ دار رہائشی باکسنگ، کراٹے اور دیگر شدید ورزش کے سیشنز کے ذریعے اپنے فٹنس اہداف کو حاصل کر رہے ہیں۔ 

 

ممبرشپ کی تعداد میں اضافے سے لے کر افطار سے ٹھیک پہلے اور بعد کے گھنٹوں میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو متحدہ عرب امارات کے جموں میں رمضان کے دوران تربیت لیتے دیکھا جا رہا ہے۔ سب سے نمایاں بات یہ ہے کہ رمضان کے مقدس مہینہ میں لوگ اپنی صحت اور تندرستی کو برقرار رکھنے کے لیے کتنے پرعزم ہیں۔ 

 

باکسنگ کوچ مارات کالڈی بیکوف، جو جمیرہ جزائر میں پنچ 360 میں تربیت حاصل کرتے ہیں، کہتے ہیں کہ وہ اپنے روزہ دار گاہکوں میں جو نظم و ضبط دیکھ رہے ہیں، اس سے وہ متاثر ہیں۔

 

 انہوں نے کہا کہ زیادہ تر لوگ افطار سے چند گھنٹے پہلے آتے ہیں۔ وہ پیچھے ہٹنا نہیں چاہتے۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ اپنے آپ کو جسمانی، ذہنی اور روحانی طور پر چیلنج کرنا چاہتے ہیں۔ کچھ لوگ افطار کے بعد صرف کھجور، پانی اور ہلکا ناشتہ کھا کر آتے ہیں تاکہ وہ جم کر سکیں۔ لوگ جس نظم و ضبط کا مظاہرہ کر رہے ہیں وہ واقعی قابل احترام ہے۔ 

 

 اس سہولت نے ممبرشپ کی تعداد میں بھی اضافہ دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں لوگ اس حقیقت کو ذہن میں رکھتے ہیں کہ وہ افطار اجتماعات اور خاندانی کھانوں کی وجہ سے وہ معمول سے زیادہ کھا رہے ہیں۔ لہذا، ہم نے مزید اراکین کو سائن اپ کرتے دیکھا ہے۔

 

 موٹر سٹی کے ایف45 جم میں یہ رجحان بھی رہا ہے کہ افطار کے وقت زیادہ لوگ ٹریننگ کر رہے ہیں۔ 

 

 موٹر سٹی میں ایف45 کے ہیڈ کوچ اور منیجر جیسی بریمس نے کہا ہے کہ عام طور پر ہماری صبح کی کلاسیں - صبح 6.30 بجے والی - کافی بھری ہوتی ہیں۔ تاہم، جب سے رمضان شروع ہوا، ہمیں اپنی صبح کی کچھ کلاسیں منسوخ کرنی پڑیں۔ اس کے بجائے، ہم دوپہر کے آخر میں یا افطار کے فوراً بعد زیادہ لوگوں کو جم کرتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔

 

 یونائیٹڈ کراٹے گروپ انٹرنیشنل کی کلاسز میں، زیادہ تر طلباء اپنی مارشل آرٹس کی کلاسوں میں رمضان کے دوران معمول کے مطابق تربیت جاری رکھتے ہیں۔ 

 

مشرق وسطیٰ کے چیف انسٹرکٹر اور ٹیکنیکل ڈائریکٹر کیوشی وی اے ایم اقبال نے کہا،

 ہے کہ رمضان کے دوران، ہم اپنی تربیت میں تھوڑا سا تبدیلی کرتے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ روزہ دار زیادہ مشقت میں نہ پڑیں۔ کچھ لوگ افطار کے بعد کے سیشن میں تربیت کا انتخاب کرتے ہیں لیکن زیادہ تر اپنے روزے کے دوران بھی تربیت پر اعتراض نہیں کرتے۔

 

 انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگ رمضان کے دوران بھی اپنی ورزش کا وقت تبدیل نہیں کرتے ہیں۔ کچھ اپنے ورزش کی شدت کو تھوڑا سا تبدیل کرتے ہیں لیکن زیادہ تر صرف اوقات کو ایڈجسٹ کرتے م ہیں۔ ہمارے پاس رمضان کے دوران نئے ممبران بھی شامل ہوتے ہیں کیونکہ میرے خیال میں رمضان میں زیادہ لوگ صحت کے بارے میں فکرمند ہیں۔

 

 شارجہ میں مقیم فٹنس اسٹوڈیو برقہ نے ماہ رمضان کے دوران تیس روزہ مہم کا آغاز کیا ہے۔ 

 

رمضان میں، ہمیں بہت سے لوگ نظر آتے ہیں جو نئی عادات کو اپنانے میں دلچسپی رکھتے ہیں، جیسا کہ جسمانی یا دماغی صحت کو بہتر بنانا۔

 

 لہذا، ہم نے یہ مہم لوگوں کو منفی عادات سے چھٹکارا پانے اور ان کی فلاح و بہبود پر توجہ دینے کے لیے شروع کی ہے۔ اس مہینے کے دوران ہم نے اپنی ممبرشپ میں اضافہ دیکھا ہے اور ہماری یوگا کلاسز کی بہت زیادہ مانگ ہے۔ افطار سے پہلے اور بعد میں بہت سے لوگ آتے ہیں۔ ہم افطار سے پہلے اپنی کلاسز کی شدت کو کم کر دیتے ہیں کیونکہ ہم انہیں زیادہ تھکانا نہیں چاہتے۔

سورس: خلیج ٹائمز

 

لنک:  https://www.khaleejtimes.com/ramadan/ramadan-2022-in-uae-gyms-report-rise-in-memberships-during-holy-month  


یہ مضمون شئیر کریں: