متحدہ عرب امارات: چوبیس فیصد نوعمر ایگزیما کا شکار ہوتے ہیں، ڈاکٹر

Doctor 563429 340


ماہر امراض جلد کا کہنا ہے کہ ایگزیما، ایک ایسی حالت جس کی وجہ سے جلد خشک، سرخ، خارش اور کھجلی ہوتی ہے، متحدہ عرب امارات میں 24 فیصد نوعمروں اور 11 فیصد بالغوں کی زندگیوں کو بری طرح متاثر کر رہی ہے۔

 

 ایگزیما جلد کی ایک عام دائمی حالت ہے جو ہر عمر کو متاثر کرتی ہے لیکن خاص طور پر بچوں کو زیادہ متاثر کرتی ہے۔ سوزش کی دوسری قسم جلد کے اس شدید مسئلے کی ایک بڑی وجہ ہے جبکہ اس کے ساتھ دیگر عوامل جیسے جینیات، ماحولیاتی محرکات، اور تناؤ وغیرہ شامل ہیں۔

 

ایک سمٹ کے دوران بات کرتے ہوئے، ڈاکٹروں نے بتایا کہ ایگزیما مریضوں کے معیار زندگی اور مجموعی صحت پر جسمانی اور ذہنی طور پر سنگین اور دیرپا اثر ڈال سکتا ہے۔

 

 یہ صحت کی دیگر حالتوں جیسے دمہ، بخار، کھانے کی الرجی، موٹاپا اور دل کی بیماری کے بڑھتے ہوئے خطرے سے بھی منسلک ہے۔ 

 

دبئی میں ایک کانفرنس کے دوران ڈاکٹروں نے انکشاف کیا کہ جی سی سی میں اعداد و شمار اور بھی پریشان کن ہیں۔ سعودی عرب میں 15 فیصد بالغ اور کویت میں 17 فیصد بالغ جلد کی اس دائمی حالت سے متاثر ہیں۔ 

 

سانوفی گریٹر کے ایم سی او لیڈ اور جنرل منیجر جین پال شیوئر نے کہا ہے کہ ایک ڈاکٹر مجھے پانچ سالہ بچے کے کیس کے بارے میں بتا رہا تھا جو اچھی طرح سے کھانے کے قابل نہیں اور پوری رات سو نہیں پاتا۔

 

 لہذا بچہ مشکل سے اسکول جا سکتا ہے۔ کیا آپ تصور کر سکتے ہیں کہ ان بچوں کو کس ڈراؤنے خواب کے ساتھ جینا پڑتا ہے اور اس کے بعد وہ ایک موثر اور محفوظ حل پر توجہ دینا شروع کر دیتے ہیں؟ اب بچہ ساحل سمندر پر جا رہا ہے اور ایک عام زندگی گزار رہا ہے۔

 

 ڈاکٹروں نے کانفرنس کے دوران بتایا کہ اس خارش کا منفی اثر نہ صرف اس شخص پر ہوتا ہے جس کو یہ حالت ہوتی ہے بلکہ اس شخص کی دیکھ بھال کرنے والے دوستوں اور خاندان کے افراد پر بھی ہوتا ہے۔ 

 

 سنوفی کے زیر اہتمام اعلیٰ سطحی اجلاس نے جلد کی قسم 2 کی سوزش والی حالتوں کی تشخیص، علاج اور دیکھ بھال میں جدت اور پیش رفتوں پر روشنی ڈالی۔ تین روزہ ہائبرڈ ایونٹ میں دنیا بھر سے ماہر امراض جلد نے شرکت کی جس میں 23 بین الاقوامی مقررین نے شرکت کی اور 200 ڈاکٹروں کو اکٹھا کیا جو پورے خطے سے ڈرمیٹالوجی میں مہارت رکھتے ہیں۔

 

ایک اور کیس اسٹڈی پر روشنی ڈالتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ پھر ایک مثال ہے کہ دوسرے ڈاکٹر نے ایک 25 سالہ نوجوان کے بارے میں بتایا جو خارش کی وجہ سے کام پر نہیں جا سکتا تھا کہ اس نے اس کے کام اور زندگی کو متاثر کیا۔ اب وہ علاج کے بعد نارمل زندگی گزار رہا ہے۔

 

 انہوں نے انکشاف کیا کہ اس خطے میں نارمل سے لے کر شدید ایگزیما کے تقریباً 8,000 مریضوں کا علاج کیا گیا ہے اور 1,000 ڈاکٹر جدید تھراپی تجویز کر رہے ہیں جو ایکزیما کے علاج میں انقلاب برپا کر رہی ہے۔

 

 کنسلٹنٹ ڈرمیٹولوجسٹ اور ایمریٹس ڈرماٹولوجسٹ سوسائٹی کے صدر ڈاکٹر منا المراوی نے ایکزیما اور جلد کی دیگر بیماریوں کے بارے میں عوام میں آگاہی کو فروغ دینے پر زور دیا ہے۔

 

انہوں نے کہا ہے کہ ہم متحدہ عرب امارات میں ایگزیما کے کیسز کی ایک بڑی تعداد دیکھتے ہیں اور یہ سمٹ جلد کی سوزش کی بیماریوں کے بارے میں آگاہی کو بہتر بنانے کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم ہے۔ یہ ہمارا کام ہے کہ ہم اپنی آبادی کو ایگزیما اور دوسری قسم 2 کی سوزش والی جلد کی بیماریوں سے آگاہ کریں۔ احتیاطی تدابیر کے بارے میں تعلیم دینا بہت ضروری ہے کیونکہ جب ایگزیما بڑھنے لگتا ہے تو اس میں خارش سے ثانوی بیکٹیریل انفیکشن بھی ہو سکتا ہے جس کے لیے سیسٹیمیٹک تھراپی کی ضرورت ہوتی ہے۔

Source: خلیج نیوز

 

Link:  https://www.khaleejtimes.com/health/uae-24-of-adolescents-suffer-from-eczema-say-doctor  


یہ مضمون شئیر کریں: