متحدہ عرب امارات: طلباء اور اسکول عملہ اب 8 درہم ماہانہ میں ذہنی صحت سے متعلقہ مدد حاصل کر سکتے ہیں

امارات ذہنی مدد 8 درہم ماہانہ، طلباء ذہنی مدد پروگرام، اسکول عملہ ذہنی مدد پروگرام یو اے ای


متحدہ عرب امارات میں طلباء اور اسکول کی افرادی قوت کی مدد کے لیے ہر ماہ 8 درہم میں فل ٹائم ذہنی صحت اور فلاح و بہبود کا پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ 

 

 تنظیموں اور تعلیمی اداروں کے لیے ذہنی صحت اور بہبود کی خدمات فراہم کرنے والے آئی سی اے ایس مینا کی جانب سے شروع کی گئی خدمات بھی سال بھر دستیاب رہیں گی۔ 

 

 آئی سی اے ایس کے نمائندوں نے بتایا کہ اگرچہ یہ پروگرام آئی سی اے ایس کے ایمپلائی اسسٹنس پروگرام کے حصے کے طور پر شروع کیا گیا ہے لیکن طلباء و عملہ براہ راست رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ طلباء اور اسکول کے ملازمین ذہنی صحت اور بہبود کی مدد تک ہر ماہ 8 درہم میں ذنی مدد تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ صارفین کو ایک تربیت یافتہ ذہنی صحت کے پروفیشنل، ماہر نفسیات، وکیل، آزاد مالیاتی مشیر، غذائی ماہر، غذائیت، فٹنس یا لائف کوچ تک لامحدود خفیہ رسائی حاصل ہوگی۔ 

 

ہیلپ لائن انگریزی، عربی، فرانسیسی، اردو اور ہندی زبانوں میں موجود ہے۔ آپ تناؤ، وقت کا انتظام، مالیات کا انتظام، تعلقات، والدین، طلاق، کرایہ داری کے مسائل، بچوں کی دیکھ بھال اور زندگی کے تمام پہلوؤں پر مشورہ طلب کر سکتے ہیں

 

آئی سی اے ایس مینا کے بانی اور منیجنگ ڈائریکٹر پال فرتھ نے کہا کہ تنظیم نے طلباء اور اساتذہ کی ذہنی صحت کے بحران سے نمٹنے کے لیے یہ سروس شروع کی ہے۔ یہ طلباء اور اسکول عملہ کی ذہنی حالت میں خصوصی طور پر مدد کرے گا۔

 

 ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق، 15 سے 19 سال کے درمیان موت کی چوتھی بڑی وجہ خودکشی ہے۔ مزید برآں، بے چینی، ڈپریشن، اور طرز عمل کی خرابیاں نوعمروں میں بیماری اور معذوری کی اہم وجوہات میں سے ہیں۔ 

 

انہوں نے کہا کہ متعدد مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ اساتذہ کو طلباء کی طرح ذہنی صحت میں تعاون کی ضرورت ہوتی ہے۔ زیادہ دیر کام کرنا، طالب علموں کو دور سے سمجھانا اور ہائبرڈ، ریموٹ اور ذاتی طور پر سیکھنے کے موڈز کا بار بار تبدیل ہونا اور کوویڈ کی وجہ سے ملازمت چھوٹ جانے کا دباؤ سمیت مختلف چیلنجز ہیں۔ 

 

 انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ متحدہ عرب امارات میں نیا لیبر قانون اب 15 سال اور اس سے زیادہ عمر کے نوجوانوں کو پارٹ ٹائم ملازمتیں کرنے کی اجازت دیتا ہے لہذا اس طرح کا پروگرام بہت ضروری ہے۔ ہم صحت کے لیے ایک جامع نقطہ نظر پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس میں علمی، جذباتی، روحانی، جسمانی، مالی اور سماجی بہبود شامل ہو۔

 

انہوں نے کہا ہے کہ ہاٹ لائن کا جواب ماسٹر سطح کے مشیروں اور ماہر نفسیات کے ذریعے دیا جائے گا جو بائیو سائیکوسوشل ایویلیویشن کرنے کے لیے تربیت یافتہ ہیں۔

 

 کلائنٹ سروسز اینڈ ڈیولپمنٹ، آئی سی اے ایس مینا، نیری ٹولیڈو نے کہا ہے کہ نوعمروں کی ذہنی صحت کے حالات کو حل کرنے میں ناکامی جسمانی اور ذہنی صحت دونوں پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔

 

 انہوں نے مزید کہا کہ اس پروگرام سے افراد اپنے جذبات کو پہچاننے اور ان کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت پیدا کر سکیں گے اور مستقبل کی زندگی اور کام کے چیلنجوں سے نمٹنے کی صلاحیت کو مزید فروغ ملے گا۔

Source: خلیج ٹائمز

 

Link: https://www.khaleejtimes.com/mental-health/uae-students-school-staff-can-now-seek-mental-health-support-for-dh8-per-month


یہ مضمون شئیر کریں: